امن کا پیامبر حج بیت اللہ
اداریہ
الثلاثاء / 07 / ذو الحجة / 1438 هـ الثلاثاء 29 أغسطس 2017 14:58
عکاظ اردو جدہ
عالمی اتحاد کا علمبردار حج بیت اللہ کی تاریخ بتاتی ہے کہ نبیﷺ کی بعثت سے پہلےایام جاہلیت میں بھی حرم کا تقدس مشرکین مکہ کی تمام تر جہالت کے باوجود قائم و دائم تھا۔ جو حرم شریف میں داخل ہو جاتا مامون سمجھا جاتا۔
عالم اسلام سے آج بھی عازمین حج اسی تصور کے ساتھ آتے ہیں کہ اللہ کا گھر امن کا گہوارہ ہے اور حج کی امن وسلامتی کے محفافظ مملکت کے تمام وہ شعبے جنہیں اس کام پر مامور کیا جاتا ہےپوری تندہی کے ساتھ حج اور حجاج کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ۔ آنے والے ضیوف الرحمن پر بھی واجب ہے کہ وہ ان تمام انتظامات کالحاظ رکھیں اور اپنی جانب سے کسی قسم کی کوئی بے قاعدگی کاارتکاب نہ کریں کہ جس سے آپ کا اپنا حج بھی ثواب سےمحروم ہو جاے اور آپ کے ساتھ حج کرنے والے دیگر ممالک سےآنے والوں کو بھی کوئی گزند یا نکلیف پہنچے ۔آدمی گھرسے باہر نکلتا ہے تو گھر کا آرام نہیں ملکتا مگرسفر پھر سفر ہے اس میں زحمتیں ہو بھی سکتی ہیں اس پر چراغ پا ہونے کے بجاے اللہ کی طرف سے اجروثواب کی امیدرکھیں اور دعا بھی کرتے رہیں کہ کوئی غیرمناسب بات آپ سے سرزد نہ ہوجاے جو حجاج کے انتظامات کرنے والوں کے کام میں مخل ہو۔ جو حاجی بغیر کسی فسق وفجور لڑائی جھگڑے میں مبتلا ہوے اللہ کی رضا کے لئے حج پوار کرتا ہے حدیث رسول ﷺ کے مطابق ایسا لوٹتا ہے جیسے اس کی ماں نے اسے جنم دیا ہو یعنی بالکل صاف و پاک گناہوں کی آلودگی سے نکل آتا ہے ۔اللہ تمام اپنے ضیوف کی مساعی کو اجر و ثواب سے نوازے آمین
عالم اسلام سے آج بھی عازمین حج اسی تصور کے ساتھ آتے ہیں کہ اللہ کا گھر امن کا گہوارہ ہے اور حج کی امن وسلامتی کے محفافظ مملکت کے تمام وہ شعبے جنہیں اس کام پر مامور کیا جاتا ہےپوری تندہی کے ساتھ حج اور حجاج کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ۔ آنے والے ضیوف الرحمن پر بھی واجب ہے کہ وہ ان تمام انتظامات کالحاظ رکھیں اور اپنی جانب سے کسی قسم کی کوئی بے قاعدگی کاارتکاب نہ کریں کہ جس سے آپ کا اپنا حج بھی ثواب سےمحروم ہو جاے اور آپ کے ساتھ حج کرنے والے دیگر ممالک سےآنے والوں کو بھی کوئی گزند یا نکلیف پہنچے ۔آدمی گھرسے باہر نکلتا ہے تو گھر کا آرام نہیں ملکتا مگرسفر پھر سفر ہے اس میں زحمتیں ہو بھی سکتی ہیں اس پر چراغ پا ہونے کے بجاے اللہ کی طرف سے اجروثواب کی امیدرکھیں اور دعا بھی کرتے رہیں کہ کوئی غیرمناسب بات آپ سے سرزد نہ ہوجاے جو حجاج کے انتظامات کرنے والوں کے کام میں مخل ہو۔ جو حاجی بغیر کسی فسق وفجور لڑائی جھگڑے میں مبتلا ہوے اللہ کی رضا کے لئے حج پوار کرتا ہے حدیث رسول ﷺ کے مطابق ایسا لوٹتا ہے جیسے اس کی ماں نے اسے جنم دیا ہو یعنی بالکل صاف و پاک گناہوں کی آلودگی سے نکل آتا ہے ۔اللہ تمام اپنے ضیوف کی مساعی کو اجر و ثواب سے نوازے آمین