سعودی عرب کی مدح کرنے والا قطری شاعر حاجی گرفتار
الجمعة / 24 / ذو الحجة / 1438 هـ الجمعة 15 سبتمبر 2017 03:25
عکاظ اردو جدہ
قطر میں حکام نے مبینہ طور پر ایک اور قطری حاجی اور شاعر بریک بن ہادی المری کو سعودی عرب کی مدح سرائی کرنے پر گرفتار کر لیا ہے۔
سوشل میڈیا کی سائٹس کے ذریعے منظرعام پر آنے والی تفصیل کے مطابق بریک بن ہادی کو سعودی عرب میں فریضہ حج ادا کرنے کےبعد واپسی پر گرفتار کیا گیا ہے۔
انھیں اب کسی مقدمے کے بغیر زیر حراست رکھا جارہا ہے اور ان کے عزیز واقارب اور وکلاء کو بھی ان سے نہیں ملنے دیا جارہا ہے۔
ٹویٹر پر بہت سے صارفین نے یہ امکان ظاہر کیا ہےکہ بریک المری کو سعودی عرب میں میڈیا کو ایک انٹرویو دینے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔اس میں انھوں سعودی حکام کی جانب سے اس سال حج کے دوران کیے گئے بہتر انتظامات کی تعریف کی تھی۔
بعض دوسروں نے یہ نشان دہی کی ہے کہ المری نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کچھ اشعار پوسٹ کیے تھے اور ان میں سعودی عرب کی تعریف کی گئی تھی۔قطری حکام کو ان کی یہ ادا پسند نہیں آئی اور انھیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
المری نے حج کے دوران میں العربیہ نیوز چینل کو بھی ایک انٹرویو دیا تھا اور انھوں نے سعودی عرب کی حکومت اور عوام کا قطری عازمین حج کی میزبانی اور انھیں خوش آمدید کہنے پر شکریہ ادا کیا تھا۔
ان کی گرفتاری سے قبل ایک اور قطری شہری حمد المری کو بھی سعودی عرب کی تعریف کی پاداش میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد ایک ویڈیو منظرعام پر آئی تھی اور یہ مبینہ طور پر ایک صحرا کے وسط میں فلمائی گئی تھی۔اس میں قطری حکام انھیں پکڑنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
گذشتہ بدھ کی شام یوٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی اس ویڈیو سے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ حمد پر حج سیزن کے دوران میں ایک صحرائی علاقے میں حملہ کیا گیا تھا۔یہ قطری شہر ی دو ہفتے قبل حج کےلیے سعودی عرب میں پہنچنے کے بعد ایک سعودی ٹیلی ویژن پر نمودار ہوا تھا۔
وہ سعودی عرب کی جانب سے حجاج کرام کو مہیا کی جانے والی خدمات اور سہولتوں کی تعریف کررہا تھا اور اس نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور دوسرے سعودی حکام کی تعریف کی تھی ۔مبینہ حملہ آور نے ویڈیو میں اس قطری حاجی کے ہاتھ پشت پر باندھے ہوئے ہیں اور وہ اس پر دشنام طرازی کررہا ہے۔
سوشل میڈیا کی سائٹس کے ذریعے منظرعام پر آنے والی تفصیل کے مطابق بریک بن ہادی کو سعودی عرب میں فریضہ حج ادا کرنے کےبعد واپسی پر گرفتار کیا گیا ہے۔
انھیں اب کسی مقدمے کے بغیر زیر حراست رکھا جارہا ہے اور ان کے عزیز واقارب اور وکلاء کو بھی ان سے نہیں ملنے دیا جارہا ہے۔
ٹویٹر پر بہت سے صارفین نے یہ امکان ظاہر کیا ہےکہ بریک المری کو سعودی عرب میں میڈیا کو ایک انٹرویو دینے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔اس میں انھوں سعودی حکام کی جانب سے اس سال حج کے دوران کیے گئے بہتر انتظامات کی تعریف کی تھی۔
بعض دوسروں نے یہ نشان دہی کی ہے کہ المری نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کچھ اشعار پوسٹ کیے تھے اور ان میں سعودی عرب کی تعریف کی گئی تھی۔قطری حکام کو ان کی یہ ادا پسند نہیں آئی اور انھیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
المری نے حج کے دوران میں العربیہ نیوز چینل کو بھی ایک انٹرویو دیا تھا اور انھوں نے سعودی عرب کی حکومت اور عوام کا قطری عازمین حج کی میزبانی اور انھیں خوش آمدید کہنے پر شکریہ ادا کیا تھا۔
ان کی گرفتاری سے قبل ایک اور قطری شہری حمد المری کو بھی سعودی عرب کی تعریف کی پاداش میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد ایک ویڈیو منظرعام پر آئی تھی اور یہ مبینہ طور پر ایک صحرا کے وسط میں فلمائی گئی تھی۔اس میں قطری حکام انھیں پکڑنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
گذشتہ بدھ کی شام یوٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی اس ویڈیو سے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ حمد پر حج سیزن کے دوران میں ایک صحرائی علاقے میں حملہ کیا گیا تھا۔یہ قطری شہر ی دو ہفتے قبل حج کےلیے سعودی عرب میں پہنچنے کے بعد ایک سعودی ٹیلی ویژن پر نمودار ہوا تھا۔
وہ سعودی عرب کی جانب سے حجاج کرام کو مہیا کی جانے والی خدمات اور سہولتوں کی تعریف کررہا تھا اور اس نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور دوسرے سعودی حکام کی تعریف کی تھی ۔مبینہ حملہ آور نے ویڈیو میں اس قطری حاجی کے ہاتھ پشت پر باندھے ہوئے ہیں اور وہ اس پر دشنام طرازی کررہا ہے۔