اس سال پاکستان سے آنے والے عازمین حج کا قافلہ شہر نبی ﷺ مدینہ منورہ پہونچا ہے جن کا استقبال پاکستان حج مشن اور سعودی وزارت حج نے کھجور،قہوہ،گلدستوں سے کیا جبکہ وزارت اسلامی کی جانب سے اسلامی کتابوں کے تحفے بھی دیے جا رہے ہیں ، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل حج ڈاکٹر ساجد یوسفانی نے کہا ہے کہ عازمین حج کیلئے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی حکومت کی جانب سے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ انہوں نے حجاج سے کہا ہے کہ وہ اپنا وقت حج کے ارکان ادا کرنے اور توبہ استغفار میں گزا ریں ، انہیں مملکت کے قوانین اور اسلامی آداب کا ہر طرح احترام کرنا ہے انہیں یہ بھی یاد رکھنا چاہہے کہ اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے اور اس میں حج کو کسی طرح بھی سیاسی مقصد کے لئے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا ، ہمیں مملکت کے امن اور خادم الحرمین شریفین کی ہدایات پر پوری طرح عمل پیرا ہونا ہے.
انہوں نے کھا کہ امسال پاکستانی عازمین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہو گی ۔ سرکاری اسکیم کے تحت آنے والے عازمین ایک لاکھ 7 ہزار 526 جبکہ 71 ہزار 684 پرائیوٹ ٹور آپریٹرز کے تحت آنے والے عازمین کو دوران حج 3 وقت کا کھانا مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں فراہم کیا گیا ۔ ۔ ڈائریکٹر جنرل حج ڈاکٹر ساجد نے مزید کہا کہ سعودی وزارت حج کے قواعد کے مطابق امسال بھی حکومتی اسکیم کے تحت آنے والے عازمین کو دوران حج 3 وقت کا کھانا مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں فراہم کیا جا رہاہے ۔
ڈائریکٹر جنرل حج کا کہنا تھا کہ امسال مدینہ منورہ میں سرکاری حج اسکیم کے تحت آنے والے تمام عازمین کو مسجد نبو ی شریف سے ملحق عمارتوں (مرکزیہ ) میںٹھہرانے کا بندوبست کیا گیا ہے جبکہ مکہ مکرمہ میں العزیزیہ اور بطحا القریش میں عمارتیں حاصل کی گئی ہیں ۔ مکہ مکرمہ میں عازمین کی حرم شریف آمد ورفت کیلئے ٹرانسپورٹ کمپنی سے معاہدےکیے گیے ہیں ۔ ٹرانسپورٹ سہولت فراہم کرنے والے ادارے کو اس امر کا پابند بنایا گیا ہے کہ عازمین کیلئے جدید بسیں فراہم کی جائیں تاکہ انہیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ مکہ مکرمہ میں عازمین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت 24 گھنٹے فراہم کی جا رہی ہے جس کے لئے خصوصی عملے کی ذمہ داریاں بھی لگائی گئی ہیں جو اس امر کو ہر طرح سے یقینی بنائیں گے ۔ حکومت پاکستان کی جانب سے فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے امسال ان افرادکو اولیت دی گئی ہے جنہوں نے گزشتہ 7 برس کے دوران فریضہ ادانہیں کیا اس کا مقصد ان افراد کو سرکاری حج اسکیم سے مستفیض ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے جو فریضہ حج ادا نہیں کرسکے یا کم از کم انہوں نے 7 برس قبل حج ادا کیا ہو۔ ڈاکٹر یوسفانی نے مزید کہا کہ سابقہ تجربات کی روشنی میں امسال جدہ حج ٹرمنل اور مدینہ منورہ ائیر پورٹ پر سعودی انتظامات کی وجھہ سے عازمین کو کسی قسم کی تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑا ۔ امسال عازمین کے سامان کے حوالے سے مکتب الوکلاءنے ذمہ داری لی ہے کہ وو سامان وصول کریں تاکہ عازمین کو کسی قسم کی تاخیر کا سامنا نہ ہو ۔
دوسری جانب ایک آزم حج نے سعودی امیگریشن اور بسوں کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوۓ حکومت خادم الحرمین شریفین کا شکریہ ادا کیا ہے اور انکی صحت و سلامتی کی دعا یں کیں ہیں ..ساتھ حرم نبوی شریف کے انتظامات کو سرآہا ہے ..
انہوں نے کھا کہ امسال پاکستانی عازمین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہو گی ۔ سرکاری اسکیم کے تحت آنے والے عازمین ایک لاکھ 7 ہزار 526 جبکہ 71 ہزار 684 پرائیوٹ ٹور آپریٹرز کے تحت آنے والے عازمین کو دوران حج 3 وقت کا کھانا مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں فراہم کیا گیا ۔ ۔ ڈائریکٹر جنرل حج ڈاکٹر ساجد نے مزید کہا کہ سعودی وزارت حج کے قواعد کے مطابق امسال بھی حکومتی اسکیم کے تحت آنے والے عازمین کو دوران حج 3 وقت کا کھانا مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں فراہم کیا جا رہاہے ۔
ڈائریکٹر جنرل حج کا کہنا تھا کہ امسال مدینہ منورہ میں سرکاری حج اسکیم کے تحت آنے والے تمام عازمین کو مسجد نبو ی شریف سے ملحق عمارتوں (مرکزیہ ) میںٹھہرانے کا بندوبست کیا گیا ہے جبکہ مکہ مکرمہ میں العزیزیہ اور بطحا القریش میں عمارتیں حاصل کی گئی ہیں ۔ مکہ مکرمہ میں عازمین کی حرم شریف آمد ورفت کیلئے ٹرانسپورٹ کمپنی سے معاہدےکیے گیے ہیں ۔ ٹرانسپورٹ سہولت فراہم کرنے والے ادارے کو اس امر کا پابند بنایا گیا ہے کہ عازمین کیلئے جدید بسیں فراہم کی جائیں تاکہ انہیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ مکہ مکرمہ میں عازمین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت 24 گھنٹے فراہم کی جا رہی ہے جس کے لئے خصوصی عملے کی ذمہ داریاں بھی لگائی گئی ہیں جو اس امر کو ہر طرح سے یقینی بنائیں گے ۔ حکومت پاکستان کی جانب سے فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے امسال ان افرادکو اولیت دی گئی ہے جنہوں نے گزشتہ 7 برس کے دوران فریضہ ادانہیں کیا اس کا مقصد ان افراد کو سرکاری حج اسکیم سے مستفیض ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے جو فریضہ حج ادا نہیں کرسکے یا کم از کم انہوں نے 7 برس قبل حج ادا کیا ہو۔ ڈاکٹر یوسفانی نے مزید کہا کہ سابقہ تجربات کی روشنی میں امسال جدہ حج ٹرمنل اور مدینہ منورہ ائیر پورٹ پر سعودی انتظامات کی وجھہ سے عازمین کو کسی قسم کی تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑا ۔ امسال عازمین کے سامان کے حوالے سے مکتب الوکلاءنے ذمہ داری لی ہے کہ وو سامان وصول کریں تاکہ عازمین کو کسی قسم کی تاخیر کا سامنا نہ ہو ۔
دوسری جانب ایک آزم حج نے سعودی امیگریشن اور بسوں کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوۓ حکومت خادم الحرمین شریفین کا شکریہ ادا کیا ہے اور انکی صحت و سلامتی کی دعا یں کیں ہیں ..ساتھ حرم نبوی شریف کے انتظامات کو سرآہا ہے ..