ضیوف الرحمن کی خدمت میں حج اور عید کی پرخلوص مبارکباد ، امن و سلامتی ا ور انتظامی کامیابیوں کے سبب اس سال کا حج گزشتہ برسوں کے مقابلے میں مختلف اور کامیاب ترین حج تھا۔ اس کامیابی کی پشت پر وہ سارے عوامل شامل ہیں جن کا انتظام مملکت کے فرمانروا خادم حرمین شریفین اور ان کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نےکئے تھے۔ ایام تشریق میں حجاج میں اب تکمیلی مراحل کی طرف رواں دواں ہیں۔ قربانی ، طواف زیارہ کے بعد جمرات سے فراغت اور پھر واپشی کی دھن سوار ہو جاے گی۔
حج کی سعادت تو نصیب ہوگئی ا ب اس کے بعد بھی حاجی کی چھٹی نہیں ہوتی اب مابعد حج کے کچھ تقاضے ہیں جو حج کی کیفیات کو زندگی بھر قائم رکھتے ہیں۔ حج تقاضا کرتا ہے کہ حج کے بعد زندگی میں تبدیلی لائی جاے اب آپ حاجی صاحب کے ٹائٹل سے متصف ہو چکے ہیں اب دنیا آپ کو حاجی صاحب کہہ کرپکارے گی ۔ تبدیلی ایسی کہ اب آپ کے تمام معاملات اللہ کی مرضی کے مطابق طے ہوں اب آپ کی ظاہری شکل وصورت بھی ایک حاجی کی بن جاے اور معاملات بھی راست بازی کا مظہرہوجائیں ۔
زندگی حج سے گر بدل جاے
حج مبرور کی نشانی ہے
حج کی سعادت تو نصیب ہوگئی ا ب اس کے بعد بھی حاجی کی چھٹی نہیں ہوتی اب مابعد حج کے کچھ تقاضے ہیں جو حج کی کیفیات کو زندگی بھر قائم رکھتے ہیں۔ حج تقاضا کرتا ہے کہ حج کے بعد زندگی میں تبدیلی لائی جاے اب آپ حاجی صاحب کے ٹائٹل سے متصف ہو چکے ہیں اب دنیا آپ کو حاجی صاحب کہہ کرپکارے گی ۔ تبدیلی ایسی کہ اب آپ کے تمام معاملات اللہ کی مرضی کے مطابق طے ہوں اب آپ کی ظاہری شکل وصورت بھی ایک حاجی کی بن جاے اور معاملات بھی راست بازی کا مظہرہوجائیں ۔
زندگی حج سے گر بدل جاے
حج مبرور کی نشانی ہے