دنیا کی لمبی ٹرینوں میں ایک ممتاز حیثیت کی حامل ٹرین ۲۴ ڈسمبر ے اپنا کام شروع کرے گی وہ ٹرین جس کا خواب دوملین لوگ دیکھ رہے ہیں جلد ہی اپنی منزل کی طرف گامزن ہوگی۔ ۲۷۵۰ کیلو میٹر ریلوے لائن جو ریاض کو شمالی شہر قریات سےجوڑے گی دس ملین ریال کی لاگت سے تیار ہوئی ہے
ٹرین ریاض سے نکلے گی اور مجمع قصیم حائل الجوف سے ہوتے قریات تک اپنا سفر جاری رکھے گی ، رات اور دن میں دو علیحدہ علیحدہ ٹرینیں چلائی جائیں گی
سععودی ریلوے کمپنی کے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرین یہ سعودی عوام کے خواب کی تعبیر ہوگی اور قریات سے ریاض تک کا ۱۳ گھنٹے کا سفر اس ٹرین کے ذریعے ۸ گھنٹے میں طے کیا جاسکیگا۔ دن میں چلنے والی ٹرین کی لمبائی ۲۸۰ میٹر ہے جس میں دو انجن ہوں گے اور ۹ عام ڈبے جبکہ تین بزنس کلاس مسافرین کے لئے اور چار اکانومی کلاس مسافرین کے لئے ہوں گے ایک کوچ رسٹوران اور مسافرین کا سامان رکھنے کے لئے
اس ٹرین میں تقریبا چارسو چوالیس مسافر بیک وقت سفر کرسکیں گے جس کی رفتار ۲۰۰ کیلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی۔
رات میں چلنے والی ٹرین کی لمبائی ۳۸۳ میٹر اور یہ ٹرین ۱۳ کوچز پر مشتمل ہوگی ، تین اکانومی ایک بزنس کلاس اور تین سلیپنگ کوچز ہوں گی جو مسافرین کے لئے سونے کا آرام دہ بندوبست کرے گی جبکہ چار کوچز کاروں کی منتقلی کے لئے مختص ہوں گی اور ایک کوچ فاسٹ فوڈ اور مسافرین کے سامان کی خدمات پیش کرے گی۔ اس ٹرین میں ۳۷۷ مسافر بہ یک وقت سفر کرسکیں گے جو ایک سو ساٹھ کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔
اس کی راہ میں چھ ریلوے اسٹیشن پڑیں گے ایک ایک اسٹیشن کا رقبہ ۱۳۷،۲۱۷ مربع میٹر ہے اور یہ اسٹیشن تین فلوروں پر مشتمل ہوگا۔ ایک فلور آنے والے مسافرین کے لئے دوسرا جانے والوں کے لئے اور تیسرا سامان کی خدمات کے لئے ہوگا
ان اسٹیشنوں پر کئی زون بازار رسٹوران اور ٹورزم سروس کے آفسس کے بھی ہوں گے ان میں ۵۰۰ کاروں کی پارکنگ کا انتظام ہوگا۔
امدادی کام کی عمارتیں بھی تعمیر کی گئی ہیں جس میں مین کنٹرول روم اور آپریشن سنٹر بھی ہوگا۔ ریلوے پراجکٹ کی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس ٹرین کا پہلے تجربہ کیا جا چکا ہے۔
ٹرین ریاض سے نکلے گی اور مجمع قصیم حائل الجوف سے ہوتے قریات تک اپنا سفر جاری رکھے گی ، رات اور دن میں دو علیحدہ علیحدہ ٹرینیں چلائی جائیں گی
سععودی ریلوے کمپنی کے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرین یہ سعودی عوام کے خواب کی تعبیر ہوگی اور قریات سے ریاض تک کا ۱۳ گھنٹے کا سفر اس ٹرین کے ذریعے ۸ گھنٹے میں طے کیا جاسکیگا۔ دن میں چلنے والی ٹرین کی لمبائی ۲۸۰ میٹر ہے جس میں دو انجن ہوں گے اور ۹ عام ڈبے جبکہ تین بزنس کلاس مسافرین کے لئے اور چار اکانومی کلاس مسافرین کے لئے ہوں گے ایک کوچ رسٹوران اور مسافرین کا سامان رکھنے کے لئے
اس ٹرین میں تقریبا چارسو چوالیس مسافر بیک وقت سفر کرسکیں گے جس کی رفتار ۲۰۰ کیلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی۔
رات میں چلنے والی ٹرین کی لمبائی ۳۸۳ میٹر اور یہ ٹرین ۱۳ کوچز پر مشتمل ہوگی ، تین اکانومی ایک بزنس کلاس اور تین سلیپنگ کوچز ہوں گی جو مسافرین کے لئے سونے کا آرام دہ بندوبست کرے گی جبکہ چار کوچز کاروں کی منتقلی کے لئے مختص ہوں گی اور ایک کوچ فاسٹ فوڈ اور مسافرین کے سامان کی خدمات پیش کرے گی۔ اس ٹرین میں ۳۷۷ مسافر بہ یک وقت سفر کرسکیں گے جو ایک سو ساٹھ کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔
اس کی راہ میں چھ ریلوے اسٹیشن پڑیں گے ایک ایک اسٹیشن کا رقبہ ۱۳۷،۲۱۷ مربع میٹر ہے اور یہ اسٹیشن تین فلوروں پر مشتمل ہوگا۔ ایک فلور آنے والے مسافرین کے لئے دوسرا جانے والوں کے لئے اور تیسرا سامان کی خدمات کے لئے ہوگا
ان اسٹیشنوں پر کئی زون بازار رسٹوران اور ٹورزم سروس کے آفسس کے بھی ہوں گے ان میں ۵۰۰ کاروں کی پارکنگ کا انتظام ہوگا۔
امدادی کام کی عمارتیں بھی تعمیر کی گئی ہیں جس میں مین کنٹرول روم اور آپریشن سنٹر بھی ہوگا۔ ریلوے پراجکٹ کی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس ٹرین کا پہلے تجربہ کیا جا چکا ہے۔